میری پرانی کلاس فیلو عالیہ (عالی )مکمل ناول پارٹ 2



رات کے بارہ بجے مجھے ایک اجنبی نمبر سے کال آئی ، میں ٹی وی

دیکھ رہا تھا ، آج کمرے پر میں اکیلا تھا ، سو آج میں نے ڈی وی ڈی لگائی ھوئی تھی ، ٹی وی پر
براڈ پٹ کی مشھور فلم " ٹرائے " لگی ھوئی تھی ۔

میں نے نمبر دیکھا،مگر سمجھ نہ آئی ۔ میں نے اٹینڈ کر کے کہا ، " جی کون ؟ "

" بڑا افسوس ھے فیروز صاحب ، آپ نے میرا نمبر بھی سیو نہیں کیا ابھی تک ؟" دوسری

طرف سے عالی کی آواز آئی، جو کہ میں نے کوشش کر کے پیچانی تھی ، اور مجھے

معذرت بھی کرنا پڑی ۔
بہر حال ، عالی نے اگنور کرتے ھوئے کہا ، " فیروز ، آپ اب تک مجھ سے نارا ض ہیں

ناں ؟ "

" کیا مطلب ؟ " میں جان بوجھ کر بولا ، حالانکہ مجھے سب سمجھ آ رھی تھی ، کہ وہ

کالج لائف کے دوران آنے والے اس طوفان کی بات کر رھی تھی ، جس کی وجہ سے

مجھے اپنی تعلیم چھوڑنا پڑی تھی ۔ اور اس تمام بات کی ذمّہ دار عالی تھی ۔ اب اتنے

سال بعد سامنا ھونے پر میں نے اس سے اچھا خاصا کو آپریٹ کیا تھا ، یہی وجہ تھی

شائد ، کہ وہ رہ نہ سکی ھی ، اور اب مجھ سے معذرت کر رہی تھی ۔

" ارے نہیں عالی ، پلیز ، میں سب کچھ بھول چکا ھوں ، اور تم اب تک اس بات کا اثر دل

پر لئے بیٹھی ھو ۔ " میں نے اخلاقاْ کہا ، ورنہ در حقیقت میں اس بات کو دہرا نا ھی نھیں
۔
چاھتا تھا ۔ وہ میری زندگی کا ایسا ناقابل فراموش واقعہ تھا جس کے دوبارہ یاد آتے ھی

میرا حلق تک کڑوا ھونے لگا تھا

، " فیروز ، میں آپ سے بہت شرمندہ ھوں ، پلیز ، مجھے معاف کر دو ، پلیز ، " اور

عالی پھوٹ پھوٹ کر رو دی ۔ میں اب خاموش ھو گیا تھا ، میں اس واقعہ کے بارے میں

کچھ مزید بات کرنا سننا نھیں چاھتا تھا ۔ چنانچہ جب وہ کچھ ریلیکس ھوئی تو میں نے کہا

، " دیکھو عالی ، میں آپ کو بتا دوں ، میں اب آپ سے ناراض نھیں ھوں ، " میں نے کچھ

توقّف کے بعد سلسلہـ کلام جوڑتے ھوئے مزید کہا ، " آپ سے میرے اتنی ریکوئیسٹ

ھے ، کہ پلیز ، اگر آپ مجھ سے کبھی بھی بات کرنا چاہتی ھیں ، تو آپ وعدہ کریں ، آپ

اس بات کا ذکر آئندہ کبھی نہیں کریں گی ۔ " ( اس واقعے کا ذکر ، سسپنس کی خاطر پوشیدہ رکھا گیا ھے جو کہ آگے چل کر سامنے آ جائے گا۔ )،)،،،،،،،،،،،،
،،،، میرے لہجے ، اور آئندہ بات کرنے کی

شرط کی وجہ سے ، وہ کچھ تردّد کے بعد مان گئی ۔

" لیکن میری بھی ، ایک شرط ھو گی ، پھر ، کہ اب آپ مجھے ھر و یک اینڈ پر ملا کریں

گے ۔ " اب ماننے کی باری میری ھی ۔ شائدگھمبیر ماحول کو اپنی باتوں سے خوشگوار

کرنے کا فن اسے آج بھی آتا تھا ۔ میں نے وعدہ کر لیا ۔ چنانچہ دو دن بعد ، ہفتے کی

شام ملنے کا پروگرام بنا ۔ اس کے بعد ، خدا حافظ کہا ، اور میں سو گیا ۔

کالج میں ایک عجیب طرح کا سکوت طاری تھا ۔ مگر ایک کمرے میں ڈیسک کے ہلنے سے

پیدا ھونے والی آوز ، ماحول کا سینہ چیر رہی تھی

کالج کے عین وسط میں موجود ایک کمرہ میں ڈیسک پر عالی اوندھے منہ لیٹی ھوئی

تھی ، اس کی ٹانگیں ڈیسک کے دونوں اطراف میں پھیلی ھوئی تھیں ، اس کے

حسیں بدن پر لباس نام کی کوئی چیز نہیں تھی ۔ اس کے

اوپر میں لیٹا ھوا تھا ۔ میں زمین پر کھڑا تھا ، اور آگے کو جھک کر عالی کو اندھا دھند

چود رھا تھا ۔ ڈیسک کی آواز ، اسی ہل جل سے پیدا

ھو رھی تھی ۔ میرا شھزادہ ، ( میرا لوڑا ) عالی کے جسم کی خوبصورت وادی (

پھدی ) کی سیر کر رھا تھا ۔ اس کی پھدی سے لیس دار پانی نکل رھا تھا ۔ میرے

ھاتھ آگے سے اس

کے سڈول ممّوں پر تھے ۔ اس طرح سے جہاں میرے سرور میں اضافہ ھو رھا تھا ،

وھیں میرے گرفت بھی عالی پر بہت مضبوط تھی ،

اور میرے وحشیانہ انداز کے باوجود وہ مجبور تھی اور میری گرفت سے نکل نہیں پا

رھی تھی۔ عالیہ بلند آھنگ میں چیخ چیخ کر رو رھی تھی۔ میرا لن

بہت ھی تیزی سے آگے پیچھے حرکت کر رہا تھا ، میرا پورا وجود پسینے سے

شرابور تھا ۔ میری نظریں اس کی پھدی کے سوراخ

پر جمی ھوئی تھیں ، اور جب بھی میرا لن اس ک سوراخ سے باہر آتا ، میں مزید جوش

میں آ جاتا ، اور مزید طاقت سے اس کو واپس اس

کی پھدی میں پیل دیتا ۔ ہر دھکّے کے نتیجے میں عالی کے منح سے سسکاری نکلتی

، عالی شائد ابھی تک رو رہی تھی ، مگر میں تو گویا

باقی ہر احساس سے عاری ھو چکا تھا ، اس وقت مجھے بس ایک ھی کام یاد تھا ، کہ

عالی کی پھدی کی جم کر چدائی کرنی ھے ، اس کے

مجھ پر ریپ کی کوشش کے لگائے جانے والے اس الزام کو سچ ثابت کرنا ھے ۔ مجھ

پر عالی کی کی منّت سماجت کا کوئی بھی اثر نھیں

ھوا تھا ، جب میں نے اس کو پکڑ کر اس کے کپڑے پھاڑے تھے ، تب اس نے کتنے

واسطے دئے تھے ، مگر مجھ پر تو جنون سوار تھا ،

کہ اس سے بدلہ لینا ھے ، اور اب میں خوب بدلہ لے رھا تھا ۔ ایسا بدلہ ، کہ جس

سے ، زہنی سکون تو آ ھی رھا تھا ، مگر اس سے بھی

بڑھ کر ، جسم کے انگ انگ ،مین سرور و مستی عود کر آئی تھی ۔ میں نے پوزیشن

بدل کر سیکس کرنے کا سوچا ، اور اپنا لن نکال لیا ،

ذرا سا پیچھے ھٹ کر، ڈیسک پر لیٹی عالی کو بے رحمی سے کھینچا ، اس کا آنسوؤں

سے تر چھرہ جونہی میری آنکھوں کے سامنے آیا ، میرے انگ انگ میں ایک عجیب طرح

کی خوشی دوڑ گئی ۔ جس کی وجہ سے مجھ پر عزّت لوٹنے کا جھوٹا الزام لگا تھا ، آج

آخر میں نے اس سے بدلہ لے لیا تھا ، سچّ مچّ میں اس کی پھدی مار کر ، اس کی عزّت

لوٹ کر ۔ ، ، ، " کیوں عالی ، ؟ کیسا محسوس ہو رہا ھے میری جان ؟ ذرا محسوس تو

کرو ، اور بتاؤ کہ اب ، جبکہ تم واقعی میں میرا لن اپنی پھدی میں لے چکی ھو ، ،،،،،،،

تو یہ سب کیسا لگ رہا ھے میری جان ؟ " میرے الفاظ تو شرمناک تھے ھی، مگر میرا

لہجہ اس سے بھی زیادہ کاٹ دار تھا ، عالی اب پھوٹ پھوٹ کر رو دی ، " خدا کے لئے ،

فیروز ، خدا کے لئے مجھے معاف کر دو ۔ میرے چھوٹے سی غلطی کی مجھے اتنی بڑی

سزا نہ دو فیروز ، ۔ مجھے معاف کر دو ۔ میں تمھارے آگے ھاتھ جوڑتی ھوں ۔ " اس نے

آنسوؤں سے تر چھرے سے میری آنکھوں میں دیکھا ، اور روتے ھوئے میرے آگے دونوں

ھاتھ جوڑتے ھوئے فریاد کی ۔

" کیا کہا ، چھوٹی سی غلطی ، ؟ یتنے بڑے الزام کو تم چھوٹی سی غلطی کہ رھی ھو

عالی میڈم ؟ " میں نے پھنکارتے ھوئے کہا ، اور اس کو ڈیسک پر سیدھا لٹا دیا ۔ میری

آنکھوں میں جہاں وحشت ناچ رہی تھی ، وہیں پر ، عالی کی چدائی سے ملنے والے

سرور کی مستی بھی میری آنکھوں میں اتری ھوئی تھی ۔ میرا انداز بھت ھی تضحیک

آمیز تھا ۔ عالی کی ٹانگوں کو اوپر کے رخ پر اٹھاتے ھوئے میں نے اپنے لن کو اییک بار پھر

اس کی پھدی پر ایڈجسٹ کیا ، اور ایک دم سے سارا اندر کر دیا ۔

Comments

  1. Casinos that provide online slots to people in NJ
    The online gambling industry is booming in the 양산 출장샵 United States, 동해 출장마사지 thanks to state legislation, regulated 세종특별자치 출장마사지 by the New Jersey Division 오산 출장안마 of Gaming Enforcement. 경산 출장샵 The

    ReplyDelete
  2. کوئی فیمیل اگر دوستی کرنا چاہتی ہے تو واٹسایپ پر میسج کرے03127264458

    ReplyDelete

Post a Comment