عالیہ نے خوشدلی سے کہا ، اور سلسلہـ کلام جوڑتے ھوئے بولی ، ،،، " اور یہ آپ
مجھے عالی کہتے ھوئے اتنا شرماتے کیوں ھیں ؟ پلیز ، ھم پرانے دوست ھیں ، اور
پرانے دوستوں میں اتنا تکلّف ، ؟ ، ، ، چہ چہ چہ چہ چہ ! " عالیہ کی چہکی ھوئی آواز
میرے کانوں میں رس گھول رھی تھی ۔ یہ سچ ھے کہ مجھے اس وقت اپنا من قابو میں
نہیں لگ رھا تھا ۔
" آئی ایم سوری عالی، مگر آج آپ بہت خوب صورت لگ رھی ھیں ۔ یہی وجہ ھے ،
کہ میں ۔ ۔ ۔ ۔ "
میں نے آخر کہ ھی ڈالا۔
عالیہ نے ایک دم مجھے دیکھا ، میں آنکھیں نیچی کیئے بیتھا تھا ، عالیہ ایک دم
کھلکھلا کر ھنس دی۔ وہ میری کیفیت سے پوری طرح سے لطف اندوز ھو رھی تھی
جبکہ میں اپنی اس کیفیت پر حیران بھی تھا ، اور نادم بھی
" پتہ نہیں عالی میرے بارے میں کیا رائے قائم کرے ۔ مجھے اپنا
آپ قابو میں رکھنا ھو گا۔ "
میں نے نئےعزم سے سوچا ، اور جلدی جلدی جوس پینے لگ گیا۔ عالی بھی اب
خاموش تھی ، مگر اس کے گلاب چہرے پر شرارت رقص کر رھی تھی ۔ یقیناْ وہ میری
کیفیت کو انجوائے کر رھی تھی ۔ مگر میں نے اب اپنا آپ قابو میں کر لیا تھا ۔ سو اب میں
نے مزید کوئی حماقت نہیں کی ۔
جوس پینے کے بعد ، ھم دونوں پارک میں بنے ھوئے راستوں پر چلنے لگے ۔ وہ مجھ
سے میرے بارے میں سوال کر رھی تھی۔ کہ میری زندگی کیسی چل رھی ھے ، آج
کل گھر میں تو کوئی پریشانی نھیں وغیرہ وغیرہ
میں محسوس کر رھا تھا ، کہ عالی مجھ سے کچھ کہنا چاھتی ھے ، مگر شائد کہ
نہیں پا رھی ۔ آخر میں نے پوچھ ھی لیا ، کہ کیا بات ھے ، ، جواب میں وہ دوبارہ سے
وھی پرانا واقعہ لے کر بیٹھ گئی۔ وہ دوبارہ سے شرمندگی کا اظہار کر رھی تھی ، میں
نے اس سے کہا ، کہ میں اب اس واقعہ کو بھول چکا ھوں۔ وہ بھی بھول جائے ۔ اس نے
میری آنکھوں میں دیکھا ، اور پوچھا ، " اس کا مطلب کہ تم نے مجھے معاف کر
دیا؟"

میں نے اقرار میں سر ہلا دیا ۔ اس نے جواب میں اچانک میرا ھاتھ پکڑ کر چوم لیا ۔
" او ، تھینک یو ، فیروز، تم نے مجھے معاف کر دیا ۔ ۔ ۔ تھینک یو ویری مچ ، " جبکہ میں
اس کی اس اچانک حرکت پر حیران پریشان اس کو دیکھنے لگ گیا۔ وہ جب سمجھی کہ
اس نے کیا کر دیا ھے ، تو وہ بھی شرما گئی۔ایک لڑکا شائد یہ منظر دیکھ رھا تھا ، اس نے
سیٹی بجائی ، میں مسکرا کر آگے بڑھ گیا۔
اس دن ھم سارا دن ساتھ رھے ، ، ، اس کے بعد تو ےہ چیز معمول بن گئی ، اب
تو ھم ویک اینڈ کے علاوہ بھی ملنے لگے تھے ۔ میسج چیٹ تو اس ک علاوہ تھی ۔، عالی
سے میں ابھی تک سنبھل کر بات کرتا تھا، جب کہ وہ مجھ سے بہت فری ہو چکی تھی۔
ایک شام اس کا میسج آیا ، کہ کل ویک اینڈ پر وہ نہیں آ سکے گی ، کیوں ک اس کی
سگی خالہ کی ڈیتھ ھو گئی ھے ۔ میں نے جواب میں افسوس کا میسج بھیجا ، اور سوچا ،

کہ آج دفتر سے واپسی پر اس کے گھر افسوس کرنے جاؤں گا۔
میں نے اس سے میسج کے ذریعے احتیاطاْ پوچھ بھی لیا تھا ، کہ میں اگر افسوس
کرنے کے لئے آؤں ‘ تو اس کی والدہ کو کوئی اعتراض تو نہیں ھو گا ؟ اس نے جواب میں
کہا تھا ، کہ اس کی والدہ ایسی نہیں ھیں ۔ بلکہ اس نے میرا اپنی والدہ سے غائبانہ
تعارف بھی کروا دیا ھے-
میں نے دفتر سے ایک گھنٹہ ایڈوانس چھٹّی لی ، اور ٹیکسی پکڑ کر اس کے گھر
پہنچ گیا ۔ راستے میں مری روڈ پر رش کی وجہ سے مجھے کمیٹی چوک پہنچتے ھوئے
دو گھنٹے لگے۔ خیر ، میں نے اس کے گھر پھنچ کر ڈور بیل بجائی ، میں حیران تھا ، کہ
گلی میں ، یہاں تک کہ گلی میں بھی کوئی ایسے آثار نظر نہیں آ رھے تھے ، جس سے
پتہ چلے ، کہ اس گلی کے کسی بھی گھر میں فوتگی ھوئی ھے ۔
" جی کون ؟ "
عالی کی مترنّم آواز سنائی دی ۔ میں نے جواب میں اسے اپنا نام بتایا ، تو
اس نے دروازہ کھول دیا ۔اس کی آنکھوں میں ھلکی سی حیرت تھی ۔ شائد اس کو توقّع
نہیں تھی ، کہ میں آج ہی افسوس کرنے آ جاؤں گا ۔ میں نے اس سے سلام کا تبادلہ کیا ،
اور دیکھنے لگا کہ ، وہ مجھے گھر میں داخل ھونے دیتی ھے ، یا کہ باھر سے ھی ٹرخا

دیتی ھے ۔ عالی میرا انداز سمجھ گئی اور،ذر ا سے توقّف کے بعد ، ایک طرف کو ھٹ
گئی ۔ میں گھر میں داخل ھوا ۔ عالی کا گھر کم از کم دس مرلے پر مشتمل تھا ، جو کہ
ڈبل سٹوری تھا۔ مگر مجھے گھر میں اس وقت عالیہ اور اپنے علاوہ کوئی اور ذ ی روح نظر
نہیں آ رھا تھا ۔ میں شدید الجھن میں پڑ گیا ۔اور استفہامیہ اندز سے عالیہ کو دیکھنے
لگا ، جو میرے سامنے ھی آ کر کھڑی ھو گئی تھی ۔ عالیہ کچھ دیر تو خاموش رہی،
پھر اس نے بتایا ، کہ اصل میں اس کی خالہ مری میں فوت ھوئی ھے ، اور اس کی
والدہ اور بہن دونون ھی مری جا چکی ھیں ۔ میں یہ جواب سن کر سٹپٹا گیا ۔ تو گویا ، ، ، ، عالیہ نے مجھے آدھی بات بتائی تھی ، ،،،،، ؟
" اب اس وقت گھر میں اور کون کون موجود ھے ؟ "
میں نے سوال کیا ۔ جواب میں اس نے میری طرف عجیب سی نظروں سے دیکھا ، اور
کہا ، " صرف ھم دونو ں ۔ " ،،،،،، اس کے اس جواب نے میرے چودہ طبق روشن کر دئے ۔
میں گم صم سا کھڑا ھوا تھا ۔ مجھے سمجھ ھی نہیں آ رھی تھی ، کہ عالی نے ایسا
کیوں کیا تھا ؟ اگر وہ پہلی دفعہ میں نہیں بتا سکی تھی ، تو ، جب میں نے افسوس کے
لئے اس کی والدہ کی اجازت کے لئے فون کیا تھا ، وہ اس وقت بھی تو بتا سکتی تھی ۔
لیکن اس نے نہیں بتاےا تھا ۔ آخر اس بات کا کیا مطلب بنتا ھے ؟ کیا اس نے جان بوجھ
کر مجھے لا علم رکھا ، اور اگر اس نے مجھے بلوانے کے لئے یہ کیا ھے ، تو ،،،،،، آخر
عالیہ نے ایسا کیوں کیا ھے؟ ، اس کے پیچھے آخر کیا مقصد ھے ؟ " ، ، ،میں ینہی

سوچوں میں غلطاں تھا ، جب اچانک عالی کی آواز آئی ، " کیا بات ھے فیروز ، ؟ کیا یونہی
کھڑے رہو گے ؟ بیٹھنا نہیں ھے کیا ? " مگر میں اپنے اندر ایک عجیب سی بے چینی
محسوس کر رھا تھا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " میں اور عالی ، رات کے نو بجے ، اس کے گھر میں ، ، ،
اکیلے ، ، ؟ " ، ، ، ، ، اس سے آگے میں نہ سوچ سکا۔
" لیکن عالیہ کی ماں آخر اس اکیلی کو کس طرح گھر میں چھوڑ گئی ؟ "
اب میرے دماغ میں ایک نیا اور الگ قسم کا سوال پیدا ھوا ۔
جو لڑکی یا آنٹی کہانی پڑھ کر گرم ہو گئی ہیں اور اپنے جذبات موبائل فون پر ٹھنڈا کرنا چاہتی ہے تو جلدی سے کال یا ایس ایم ایس یا واٹس ایپ کریں 03106911966
ReplyDelete