انوکھا سفرمکمل داستان پارٹ 7


آنٹی آپ ان کو چیک کیسے کرتی ہیں ؟؟؟ میں نے جھجکتے ہوئے پوچھا ۔۔۔ وہ مسکراتے ہوئے بولی ابھی بتاتی ہوں ۔۔۔ اتنا کہہ کر انہوں نے اپنا چوڑی دار پاجامہ اتار دیا ۔۔۔ افففففف ۔۔۔۔۔ کیا خوبصورت ٹانگیں تھیں میری ساس کی ۔۔۔۔۔ گوری گوری اور بھری بھری رانیں ۔۔۔ کولہے موٹے اور سڈول ۔۔۔۔ فل جوسی تھے ۔۔۔ اور جب انہوں نے اپنی قمیض اتاری تو میری تو سٹی ہی گم ہو گئی ۔۔۔ تیس کمر ۔۔ اور چالیس سائز تھا مموں کا ۔۔۔ موٹے موٹے مموں سفید کلر کا برا قیامت ڈھا رہا تھا ۔۔۔ میرے منہ میں پانی آ گیا ان کی جوانی دیکھ کر ۔۔۔ میں نے مذاق میں کہا آنٹی آپ تو انکل کو پاگل کر دیتی ہوں گی ۔۔۔ہی ہی ہی ہی ہی ۔۔۔ بیٹی ان کا بس چلے تو وہ سارا دن میرے دودھ کے ساتھ ہی کھیلتے رہیں ۔۔۔تمھارے انکل کو بڑے بڑے ممے بہت پسند ہیں ۔۔۔۔۔ ان کی باتیں سن کر میں نیچے سے گیلی ہو رہی تھی ۔۔۔۔۔ وہ جب ان کو چوسنا شروع کرتے ہیں تو پھر رکنے کا نام ہی نہی لیتے ۔۔۔ جب تک میں اپنے منہ سے نا کہہ دوں کہ اب کچھ اور بھی کر لیں تب تک یہ پاگلوں کی طرح چوستے رہتے ہیں ۔۔۔۔ خیر میں اب تم کو بتاتی ہوں کہ ان کا سائز کیسے چیک کرتے ہیں ۔۔۔ انہوں نے ایک ربڑ کا لن اٹھایا اور کرسی پر بیٹھ کر اپنی ٹانگیں کھول دی ۔۔۔ ان کی پھدی بالوں سے پاک تھی ۔۔۔
اور پھر اپنی پھدی کے موٹے ہونٹ کھول کر اس کے اوپر لن کا ٹوپا رگڑنے لگ گئی ۔۔۔۔ تھوڑی دیر رگڑنے سے ان کی پھدی گیلی ہو چکی تھی ۔۔۔۔ بیٹی ادھر آو میری مدد کرو ۔۔۔ جی آنٹی میں کیا مدد کروں آپ کی؟؟؟ ادھر آو اور میری پھدی پر ذرا ہاتھ پھیرو ۔۔۔ یہ اتنی گیلی نہی ہو رہی جیتنی کہ ہونی چاہیے ۔۔۔۔۔ میں تو کب سے یہی چاہ رہی تھی کہ میں آنٹی کے جسم کو ہاتھ لگاوں ۔۔۔ اور انہوں نے خود ہی مجھے کہہ دیا تھا ۔۔۔ میری تو باچھیں کھل گئی ۔۔۔۔۔۔۔ جی آنٹی جیسے آپ کا حکم ۔۔ اور میں کرسی کے پاس زمین پر بیٹھ گئی ۔۔۔۔ آنٹی نے اپنی دونوں ٹانگیں پھیلا کر کرسی کے دونوں بازوؤں پر رکھی ہوئی تھی جس سے ان کی پھدی کافی کھل گئی تھی ۔۔۔۔ میں نے جیسے ہی ہاتھ رکھا ان کی پھدی پر ان کا جسم ایک بار کانپا اور میرے جسم میں کرنٹ دوڑ گئی ۔۔۔۔ افففف ۔۔۔ ان کی پھدی بہت نرم اور چکنی تھی ۔۔۔ دل کر رہا تھا کی اس کو میں کھا جاؤں ۔۔ میں نے بجائے ہاتھ لگانے کے ان کی پھدی پر اپنا منہ رکھ دیا ۔۔۔۔۔ میں نے ان کی پھدی اوپر سے کس کیا تو وہ بولی ارے بیٹی تم تو بہت سمجھ دار ہو ۔۔۔اگر برا نا لگ رہا ہو تو اب اس کو تھوڑا سا پیار بھی کر لو ۔۔۔ مجھے یقین ہے تمھارے منہ کو اس کا ذائقہ بہت پسند آئے گا ۔۔۔میں نے ہنستے ہوئے کہا آنٹی آپ کو کیسے پتہ ہے ؟؟؟وہ میں بعد میں بتاؤں گی پہلے تم اس کو گیلا کرو اپنے تھوک سے ۔۔ مجھے ابھی بہت کام کرنے ہیں اس کام کے بعد ۔۔۔۔ میں نے منہ کھول کہ آنٹی کی پھدی اپنے منہ میں لے لی ۔۔۔ افففففففف۔۔۔۔۔۔
۔۔ آآآآآآآآہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ سس۔۔۔۔ امم!!!!!۔۔۔۔۔ ان کے منہ سے سسکی نکل گئی ۔۔۔ ان کی پھدی سے بہت سکسی اور مزےدار سمل آ رہی تھی ۔۔ جسے سونگھ کر مجھے نشہ سا ہو گیا تھا ۔۔ میں آنٹی کی پھدی پر ٹوٹ پڑی ۔۔۔ میں نے اپنی زبان تھوڑی سی باہر نکال کر پھدی کو چاٹا نیچے سے اوپر تک ۔۔۔۔ آنٹی کی پھدی پانی چھوڑ چکی تھی ۔۔۔میں نے ایک بار ہھر سے نیچے سے اور کی طرف اہنی زبان ہھیری اور ان کا سارا نمکین پانی چاٹ لیا ۔۔۔اس عمر میں بھی آنٹی کی پھدی جوان لگ رہی تھی ۔۔۔۔ مجھے نشہ سا ہو گیا ۔۔۔ میں ان کی پھدی اور سے نیچے اور نیچے سے اور چاٹ رہی تھی ۔۔۔۔ آنٹی مست ہو کر اپنا سر دائیں بائیں کر رہی تھی ۔۔۔ میں نے ان کی پھدی کا دانہ اپنے منہ میں لے لیا اور ایک زور سے چوسا لگایا ۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ امم مم ۔۔۔۔ بیٹی زبان اندر کرو اس کے ۔۔۔ میں نے اپنی پوری زبان پھدی کے اندر کر دی ۔۔۔ کیا خوشنما ذائقہ تھا ۔۔۔۔ آنٹی کی پھدی پانی سے بھری ہوئی تھی ۔۔۔۔ میں نے ایک گھنٹ بھرا اور پھدی پانی سے خالی کر دی ۔۔۔۔ میں نے کہا آنٹی آپ اس کو چیک کب کریں گی ؟؟؟ بیٹی اس کو پکڑو اور پہلے اس کو اپنی تھوک سے گیلا کرو ۔۔۔ میں نے وہ لن پکڑا اور منہ میں لے لیا ۔۔۔ وہ اتنا موٹا تھا کی میرے منہ میں جا ہی نہیں رہا تھا ۔۔۔ میرا دل کر رہا تھا کی ابھی نبیل آ جائے اور میں اس کے لن کا چوپا لگاؤں ۔۔۔۔ میری پھدی نے بہت سارا پانی چھوڑ دیا تھا ۔۔۔ بیٹی اب ڈالو اس کو میری پیاسی پھدی میں۔۔۔ میں نے آنٹی کی پھدی کو اور کھولا اور پلاسٹک کے کؤلن کا ٹوپا پھدی کے اوپر رکھ دیا ۔۔۔ آنٹی نے میرا ہاتھ پکڑا اور ایک ہی جھٹکے میں پورا لن اپنی پھدی کے اندر کر لیا ۔۔۔ مگر لن زیادہ بڑا تھا پورا اندر نہیں گیا تھا ۔۔۔۔آدھا ہی گیا تھا ۔۔۔ آنٹی کی ہلکی سی چیخ نکل گئی ۔۔۔افف ف فف فف ۔۔۔ بیٹی یہ کچھ زیدہ ہی بڑا بنایا ہے تمھارے شوہر نے ۔۔۔ اس کو پتا ہی نہیں کہ اس کی ماں کی پھدی اتنا بڑا لن نہیں لے سکتی ۔۔۔ مگر کیا کروں کوالٹی بھی تو مجھے ہی چیک کرنی ہوتی ہے نہ ۔۔۔۔میں فل جوش میں تھی ۔۔۔ آنٹی کی بات پوری ہونے سے پہلے ہی میں نے ایک زور دار جھٹکا مارا اور باقی کا آدھا لن بھی آنٹی کی پھدی میں غائب کر دیا ۔۔۔۔۔آنٹی نے اپنی دونوں ٹانگیں جوڑ لی ۔۔ اور مجھے ہاتھ سے رکنے کا اشارہ کیا ۔۔۔ میں رک گئی اور اٹھ کر ان کے ہونت اپنے ہونٹون مین لے لیے اور دیوانہ وار ان کو چوسنے لگی ۔۔۔ آہہ ہ ہ ہ ۔۔۔ بیٹی تم بہت مزی دے رہی ہو مجھے ۔۔۔لن پورے کا پورا ابھی بھی پھدی میں ہی تھا ۔۔۔ میں آہستہ آہستہ اس کو اندر باہر کرنے لگی ۔۔۔۔ آنٹی کی سکسی سسکیاں کمرے میں گونج رہی تھی ۔۔۔۔ پانچ منٹ کے بعد آنٹی کا جسم جھٹکے کھانے لگ گیا ۔۔۔ آہ ہ ہہ ۔۔۔۔ ہائے بیٹی زور سے کرو ۔۔اور زور سے ۔۔ ہاں ایسے ہی ۔۔۔۔ میں نے زور زور سے اندر باہر کرنا شروع کر دیا ۔۔ آنٹی نے ایک زور کی سسکی لی اور ان کا جسم کانپنا شروع ہو گیا ۔۔۔وہ لمبی لمبی سانسیں لینے لگ گئی ۔۔۔۔ ان کی پھدی کا پانی میں نے چاٹ لیا ۔۔۔ جی آنٹی جی اب بتائیں مال ٹھیک بنا ہے ؟؟؟؟ ہاں بیٹی مال تو ٹھیک بنا ہے مگر ابھی ایک اور لاٹ کا سیمپل چیک کرنا باقی ہے ۔۔۔ اچھا؟؟ وہ کون سا ہے ۔۔؟؟؟ میں نے پوچھا ۔۔ آنٹی نے ایک اور ڈبہ کھولا تو اس میں سے ایک دوسرا پلاسٹک کا لن نکال لیا جو بلکل انسانی کلر کا تھا اور یہ سائز میں پہلے لن سے زیادہ موٹا اور زیادہ لمبا تھا ۔۔ میں حیران تھی کہ اتنا لمبا اور موٹا آنٹی کیسے لیں گی اپنے اندر ۔۔ مگر میرا دل یہ کر رہا تھا کہ اب کی بار میں یہ اپنے اندر لوں ۔۔ آنٹی میرے دل کا بات جان گئی اور کہنے لگی بیٹی اب تم چیک کرو اس کو ۔۔۔ میں؟؟ مم میں کیسے چیک کروں آنٹی جی اس کو ؟؟ میں ہتھے سے اکھڑ گئی ان کی یہ بات سن کے ۔۔۔ ارے میری پیاری بیٹی جیسے میں نے ابھی تمھارے سامنے چیک کیا ہے ویسے ہی تم بھی چیک کر لو ۔۔۔ تم کو مزہ آئے گا ۔۔۔ میری آنکھیں سرخ ہو رہی تھی اور میری آواز بھی تبدیل ہو رہی تھی ۔۔ آنٹی یہ تو بہت موٹا اور لمبا ہے ۔۔۔ تمھاری آنکھوں سے تو یہی لگ رہا ہے کہ تم بھی اس کو اپنی پھدی میں لینا چاہتی ہو ۔۔۔ جی آ آنٹی وہ وہ میں دراصل ۔۔ میرے منہ سے بات نہیں نکل رہی تھی میں نے اپنے خشک ہوتے ہونٹوں پر زبان پھیری ۔۔۔ آنٹی نے مجھے اپنی طرف کھینچ کر میرے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ لگا دئیے ۔۔۔ میں نے اپنی زبان کو پھر سے آنٹی کے منہ میں داخل کر دیا اور خود کو آنٹی کے حوالے کر دیا ۔۔ آنٹی نے میرے ہونٹوں پر ہلکا سا کاٹ لیا ۔۔ جس سے مجھے ایک جھٹکا لگا مگر میں نے اپنا منہ پیچے نہیں کیا ۔۔۔۔ مجھے اب مزہ آ رہا تھا ۔۔۔۔ میں نے اپنی قمیض اور شلوار اتار دی تی اور آنٹی کے سامنے ننگی ہو کر کھڑی ہو گئی ۔۔۔ آنٹی نے میرے ممو دیکھے تو کہنے لگی ارے واہ بیٹی میرے بیٹے کے تو خوب مزے ہیں ۔۔ اتنے بڑے اور دودھ سے بھرے ہوئے ممے دیکھ کر تو میرا بیٹا پاگل ہی ہو جاتا ہو گا ۔۔ میں جانتی ہوں اس کو بڑے بڑے ممے بہت پسند ہیں ۔۔۔ آنٹی آپ کو کیسے پتا ؟؟؟ بیٹی یہ بھی میں بعد میں بتاؤں گی پہلے میرے پاس تو آؤ میری جان ۔۔۔۔ انہوں نے مجھے اپنے ساتھ چپکا لیا اور میری گردن اور کاندھوں کو چومنے لگ گئی ان کے ایسے چومنے سے میرے پورے جسم میں سنسناہٹ دوڑ گئی ۔۔ میں آنٹی سے ساتھ اور مضبوتی سے چپک گئی ۔۔۔ میرے جسم پر کالا برا تھا جو انہوں نے اتار کر الگ کر دیا ۔۔۔ میرے ممے آنٹی کے ہاتھ میں تھے ۔۔۔ انہوں نے ایک دم سے میرے جوسی مموں کو زور سے دبا دیا ۔۔ اویئی ی ی ۔۔۔ او ماں آنٹی جی اتنے زور سے نہ دبائیں اتنے زور سے تو نبیل بھی نہیں دباتے ہیں ان کو ۔۔ میری بات ان سنی کر کے آنٹی نے میرا ایک مما اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا ۔۔۔ میں نے آنٹی کا منہ اپنے ممے کے ساتھ زور سے دبا لیا آج ایک نیا مزہ آ رہا تھا مما چسوانے کا ۔۔۔ وہ کبھی کبھی میرے ممے پر اپنے دانت گاڑھ سیتی تھی جس سے درد اور مزہ ساتھ ساتھ محسوس ہوتا تھا ۔۔۔ میں نیچے فرش پر لیٹ گئی کیوں کہ اب مجھ سے پھدی کی پیاس برداشت نہی ہو رہی تھی ۔۔۔ میں نے اپنی ٹانگیں کھول کر آنٹی کا منہ اپنی پھدی کی طرف دبایا ۔۔ واہ بیٹی تمھاری پھدی تو مجھ سے بھی زیادہ خوبصورت ہے ۔۔۔ جی چاہتا ہے کہ اس کو پورا کھا جاؤں ۔۔۔ کھا جائیے نا آنٹی جی ۔۔ کس کافر نے روکا ہے آپ کو ۔۔ میں نے سکسی آواز میں کہا ۔۔ اور آنٹی نے اپنا منہ میری پھدی کے اوپر رکھ دیا ۔۔۔ میرا جسم زور سے کانپا ۔۔ آہ!!!!!!!!۔۔۔۔۔ سس!!!! افف!!! میرا دل کر رہا تھا کہ وہ میری پھدی کو دانتوں سے کاٹ کر کا جائیں ۔۔۔ مگر انہوں نے جو کیا وہ مجھ کو سرور کی نئی بلندیوں پر لے گیا ۔۔۔ آنٹی نے میری پھدی کا ایک بھرپور چوپا لگایا اور اپنی زبان ساری کی ساری میری پھدی میں داخل کر دی ۔۔۔ اف ف ف ف ف ۔۔۔۔۔ آہ میری سکسی آنٹی ۔۔ کھا جائیں آج اپنی بہو کی پھدی ۔۔۔ بیٹی ابھی تم کو وہ مزہ آنے والا ہے جو کبھی نہیں آیا ہو گا ۔۔۔۔۔ اتنا کہہ کر انہوں نے وہ پلاسٹک کا لن میری پھدی کی گہرایوں میں اتار دیا اتنا موٹا اور لمبا لن جیسے ہی میری پھدی میں داخل ہوا میری آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا گیا ۔۔ مجھے میری سانسیں رکتی ہوئی محسوس ہوئی ۔۔۔۔میرا سر بے جان ہو کر ایک طرف کو ڈھلک گیا ۔۔۔ اور میرا ذہن تاریکیوں میں ڈوبتا چلا گیا ۔۔۔ ڈوبتی سانسوں اور بند ہوتی آنکھوں سے میں دیکھا کی آنٹی کی آنکھوں میں پریشانی کے سائے مندلا رہے ہیں ۔۔۔۔ انہوں نے فوری طور پر لن کو چھوڑا اور پانی کا گلاس میرے منہ پر پھینک دیا ۔۔ مجے ایک دم سے ہوش آ گئی ۔۔۔ میرے چہرے پر گہرے کرب کے آثار تھے ۔۔ یہ دیکھ کر آنٹی نے لن کو باہر نکالنا چاہا تو میں نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا ۔۔۔ آنٹی جی یہ کیا ظلم کرنے لگی ہیں ۔۔۔ رہنے دیں اس کو میرے اندر ہی ۔۔۔ وہ کہنے لگی بیٹی تم کو اتنی تکلیف میں میَں نہیں دیکھ سکتی ۔۔۔ مجھے انداہ نہیں تھا کہ یہ تم کو اتنا زیادہ ہرٹ کرے گا۔۔۔۔ کوئی بات نہیں آنٹی مزہ ایسے آرام سے تو نہیں ملتا نہ ۔۔۔۔ مجھے تکلیف کے ساتھ مزہ بی تو آ رہا ہے ۔۔۔ میں اب اس لن کو انجوائے کرنا چاہتی ہوں ۔۔۔اور یہ انجوائے آپ کرائیں گی مجھے ۔۔۔ ٹیک ہے میری جان کے ٹکڑے ۔ جیسے تم چاہو ۔۔۔ اور پھر انہوں نے آہستہ آہستہ لن کو میرے اندر باہر کرنا شروع کر دیا ۔۔۔ جب وہ اندر جاتا تھا تو ایسا لگتا تھا جیسے یہ میرا پیٹ پھاڑ کے باہر نکل آئے گا ۔۔ جب وہ باہر کرتی تھی تو سکون کا سانس آتا تھا ۔۔۔ میں نے اپنے ہونٹ سختی سے بھینچ لئے تھے کہ اس درد کو برداشت کر سکوں ۔۔۔۔ تھہری دیر کے بعد مجھے درد کم اور مزہ زیادہ محسوس ہونا شروع ہو گیا ۔۔۔ میں اب انے اندر جاتے لن کو انجوائے کرنے لگی تھی ۔۔ جب آنٹی لن کو میری پھدی کے اندر کرتی تو میں بھی اپنی پھدی کو تھوڑا سا اوپر اٹھا کر لن کو اس کی جڑ تک اندر لینے کی کوشش کرتی ۔۔۔ ایسا کرنے سے لن میری بچہ دانی میں داخل ہو جاتا جس سے مزے کی لہر میرے پورے جسم میں پھیل جاتی ۔۔۔ آنٹی میرے منہ کی طرف آئی اور بولی جانو میں تمھاری کی پیاس بجھا رہی ہوں اب تم میری گانڈ میں یہ دوسرا لن داخل کرو تا کہ ہماری آج کی انسپکشن ختم ہو جائے ۔۔۔ وہ میرے سینے کے اوپر ہو کر اس طرح سے بیٹھی کہ ان کی گانڈ میرے سامنے تھی ۔۔۔ اور ان کا منہ میری پھدی کے اوپر تھا ۔۔۔ لن بدستور میری پھدی کے اندر ہی تھا ۔۔۔ میں نے لن ان کی گانڈ میں داخل کرنے کی کوشش کی تو وہ اندر نہیں جا سکا کیوں کہ ان کی گانڈ خشک تھی ۔۔۔ میں نے ان کی پھدی پر ہاتھ لگایا تو وہ پہلے سے زیادہ گیلی ہو رہی تھی ۔۔۔ میں نے لن کا ٹوپا ان کی پھدی میں داخل کر کے ان کے پانی سے لن کو گیلا کیا اور کہا آنٹی آپ اپنا منہ اپنے ہاتھ سے بند کر لیں میں اب آپ کی گانڈ کو پھاڑنے والی ہوں ۔۔ ہاں بیٹی پھاڑ دے اپنی ساس کی گانڈ ۔۔۔ بہت لوگ مرتے ہیں میری اس گانڈ پر ۔۔۔۔ میں نے پہلے آرام سے ان کی گانڈ میں لن کی ٹوپی ڈالی ٹوپی بڑی آسانی سے داخل ہو گئی جس کا مطلب تھا کہ آنٹی آج پہلی بار گانڈ میں لن نہیں لے رہی تھی اس سے پہلے بھی لے چکی تھی ۔۔۔۔ میں نے لن کے باہر والے حصے کو اپنی تھوک سے گیلا کیا ۔۔ ایک ہاتھ سے ان کی کمر کو پکڑا اور دہسرے ہاتھ سے پورا زور لگا کر لن جڑ تک ان کی گانڈ میں داخل کر دیا ۔۔۔۔۔ ھائےےےےے۔۔۔۔۔۔ مارررررر ڈڈڈالااا ۔۔۔۔ آہ ہہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔۔آنٹی نے آگے ہونے کی کوشش کی جو میں نے ان کی کمر کو اپنی طرف کھینچ کے ناکام بنا دی ۔۔۔ اور مزید اندر کی طرف لن کو دھکیل دیا ۔۔۔۔۔۔۔ آنٹی نے اپنا بدلا مجھ سے یوں لیا کہ انہوں نے میری پھدی کے دانے زور سے اپنے دانتوں سے کاٹ لیا ۔۔۔۔ سس۔۔!!!! میرے منہ سے سسکاری نکل گئی اور ساتھ ہی میرے منہ سے بے اختیار ایک گالی نکل گئی ۔۔۔ھائے گشتی کی بچی آرام سے ۔۔۔ تیرے ماں کے پھدے میں لوڑا ماروں حرام زادی اتنی زور سے میری گانڈ مین لن داخل کیا ہے میری گانڈ ہی پھاڑ دی ہے تم نے ۔۔ جواب میں آنٹی کے منہ سے گالیوں کا طوفان نکل آیا ۔۔ان کے منہ سے گالیاں سن کے مجھے اور مستی چڑھ گئی میں اپنی پھدی کو اور جوش سے ہلانے لگ گئی ۔۔۔ تھوڑی دیر کے بعد ہی میری پھدی نے جھٹکے کھانے شروع کر دئیے ۔۔۔ میری پھدی نے پانی چھوڑ دیا ۔۔۔ جو آنٹی نے سارا اپنے منہ سے زبان نکال کر چاٹ لیا ۔۔ مگر ابھی ان کی گانڈ کی پیاس نہیں بجھی تھی ۔۔ وہ گھوڑی بن گئی اور بولی میری جان اب ذرا زور سے یہ لن میری گاند میں اندر باہر کرو اور مجھے مزہ دو ۔۔۔ میں نے فل سپیڈ سے لن ان کی گانڈ میں اندر باہر کرنا شروع کر دیا ۔۔۔ تھوڑی دیر بعد ان کا جسم پھر سے جھٹکے کھانے لگ گیا ۔۔۔ میں نے ان کی پدی کے ساتھ اپنا منہ لگا دیا اور پھدی سے نکلے والا سارا پانی پی لیا ۔۔۔ وہ آگے کی طرف بے جان ہو کر گر گئی ۔۔ اب کمرے میں ہم دونوں کی تیز تیز سانسوں کی آوازیں آ رہی تھی ۔۔۔ ابھی ہم اسی پوزیشن میں تھیں دونوں بلکل ننگی ۔۔۔ دروازہ کھلنے کی آواز آئی میں نے ایک دم مڑ کے دیکھا تو دروازے میں کوئی کھڑا تھا ۔۔۔ اتنا ٹائم بھی نہیں تھا کہ میں اٹھ کر اپنے کپڑے پہن لیتی یا کسی چادر سے خود کو ڈھانپ لیتی ۔۔۔

Comments