انوکھا سفرمکمل داستان پارٹ 1


سلام دوستو کیسے ہیں آپ سب ۔۔۔ یہ میری پہلی کاوش ہے امید ہے آپ سب کو پسند آئے گی
۔۔۔۔۔ میری کہانی میں کچھ واقعات حقیقت ہیں اور کچھ کہانی کی ڈیمانڈ کے مطابق فرضی ہیں ۔۔۔۔
میری اس کہانی میں سب نام اور کردار فرضی ہیں ۔۔۔۔ یہ کہانی ایک لڑکی کی ہے ۔۔۔۔
تو چلئے جس کی کہانی ہے اسی کے منہ سے سنتے ہیں ۔۔۔۔۔
میرا نام نوشین ہے اور میرا تعلق ایک آسودہ حال خاندان سے ہے ۔۔۔۔
میری عمر 25 سال ہے ۔۔۔۔ ہم 2 بہنیں اور 1 بھائی ہیں
میری بڑی بہن کا نام ماہین ہے ۔۔۔
ان کی عمر 28 ہے اور بھائی ہم دونوں بہنوں سے چھوٹا ہے اس کی عمر ابھی 20 ہے ۔۔۔
ہوش سنبھالی تو گھر میں خوشحالی دیکھی کسی قسم کی کوئی تنگی نہیں تھی۔۔۔۔
ہمیں اپنے گھر میں ہر سہولت میسر تھی کبھی کسی چیز کی کمی محسوس نہ ہوئی تھی وقت کے ساتھ ساتھ تعلیم کا سلسلہ چلتا رہا
اور میں نے BA کا امتحان اچھے نمبروں کے ساتھ پاس کر لیا ۔۔۔
میں ابھی اور پڑھنا چاہتی تھی مگر ہر ماں باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی بیٹی جلد از جلد اپنے گھر کی ہو جائے ۔۔۔
میں شکل صورت میں خوبصورت تھی ۔۔۔ رنگ سانولا اور قد 5 فٹ 6 انچ ہے ۔ اور میرے بریست کا سائز 38 ہے۔
میرے فگر کو دیکھ کر اکثر میری سہیلیاں مجھے چھیڑا کرتی تھی کہ نوشین تمھارا فگر تو بہت ہی سکسی ہے
میری کلاس فیلو سمرین ایک ٹھنڈی آہ بھر کے کہتی کہ کاش میں لڑکا ہوتی تو تجھے پھنسا لیتی۔۔
اور میں ایسی باتوں پر ہنس دیا کرتی۔۔۔۔
جیسے جیسے میں جوان ہوتی گئی ویسے ویسے میرے خیالات اور جذبات بھی جوان ہوتے گئے۔۔۔
وقت کے ساتھ ساتھ میرے دل میں بھی خواہش پیدا ہوتی گئی چاہے جانے اور سراہے جانے کی ۔۔۔
میرے خوابوں میں بھی دوسری لڑکیوں کی طرح ایک راجکمار آتا تھا۔۔
جو مجھے بے حد و بے حساب پیار کرتا تھا۔۔۔
مگر مجھے کبھی بھی سکس کی طلب نہیں ہوئی تھی۔۔۔
مجھے سکس کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہ تھا۔۔۔
میرے نزدیک پیار صرف شوہر کی باہوں میں سونے اور گلے لگنے کا نام تھا۔۔۔۔
دیکھتے دیکھتے ہم دونوں بہنیں جوان ہو گئی پھر ایک دن میری بڑی بہن کا رشتہ آیا جسے تھوڑی چھان بین کے بعد قبول کر لیا گیا۔۔۔
لڑکا انگلینڈ کسی بڑی کمپنی میں جاب کرتا تھا اور شادی کے بعد اس نے یعنی میرے جیجا جی نے میری باجی کو بھی اپنے ساتھ لے جانا تھا۔۔۔۔
خیر رشتہ پکا ہوا اور باجی بیاہ کر اپنے سسرال چلی گئی۔۔۔
شادی بہت دھوم دھام سے ہوئی ۔۔۔
شادی کے بعد میں نے ایک چیز نوٹ کی کہ اب باجی کے ہونٹوں پر ایک دلفریب مسکان ہر وقت کھیلتی رہتی تھی۔۔۔
میں نے ایک دن پوچھا کہ باجی آپ کی اس ہنسی کی کیا وجہ ہے تو وہ ہنستے ہوئے کہنے لگی ’’ پگلی یہ چاہے جانے کا خمار ہے‘‘
ان کی یہ بات میرے پلے نہی پڑی ۔۔
میں نے پھر پوچھا کہ کیا مطلب ؟؟ وہ مذید گہری ہنسی ہونٹوں پر سجا کے کہنے لگی کہ جب تمھاری شادی ہوگی تو تم کو خود ہی پتا چل جائے گا۔۔۔۔
ایک دن جیجا جی ہمارے گھر آے ہوے تھے ۔۔۔۔ ہم نے رات کو ice cream کھانے کا پروگرام بنا لیا کیوں کہ کچھ ہی دن کے بعد جیجا جی کی فلایٹ تھی اور
باجی نے بھی ان کے ساتھ جانا تھا۔۔۔۔۔ اور ہم سب نے جیجا جی سے ٹریٹ لینی تھی ۔۔۔ ice cream کھا کے ہم گھر پہنچے تو سب تھک چکے تھے۔۔۔ تھوڑی دیر ہم
سب گھر والے ایک ساتھ بیٹھ کر T.V دیکھتے رہے اور ساتھ ساتھ باتیں بھی ہوتی رہی۔۔۔۔ رات کا 1 بج چکا تھا ۔۔۔ ابو نے کہا کہ چلو بچو اب سو جاو رات بہت ہو چکی ہے
مگر میرا سونے کا من نہیں ہو رہا تھا۔۔ میں اپنی باجی کے ساتھ بہت سی باتیں کرنا چاہتی تھی ۔۔۔۔ دل یہ سوچ کر اداس ہو رہا تھا کہ کچھ دن کے بعد
باجی چلی جایں گی اور پھر
ایک سال کے بعد دوبارہ واپس آیں گی۔۔۔ میں نے باجی سے کہا کہ باجی آپ میرے ساتھ میرے کمرے میں سو جایں ۔۔ میں نے آپ سے بہت باتیں کرنی ہیں ۔۔۔
باجی نے کہا چلو ٹھیک ہے ۔۔ میں تمھارے کمرے میں آتی ہوں جب تم سو جاو گی تو میں تمھارے جیجا جی ک پاس چلی جاوں گی۔۔ مجھے اب ان کے بنا نیند نھی آتی۔۔
بس ٹھیک ہے باجی آپ تھوڑی دیر کے لیے ہی سہی مگر میرے پاس آ جایں ۔۔۔ میں نے باجی سے کہا اور ان کو لے کر اپنے کمرے میں آ گی۔۔۔۔باتیں کرتے کرتے
مجھے نیند کی مہربان دیوی نے اپنی آغوش میں لے لیا اور میں بے خبر سو گیی۔۔۔
پھر پتا نہی کیا ہوا ۔۔۔ شاید کسی آہٹ سے یا ویسے ہی میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کی باجی جا چکی ہے۔۔۔ مجھے پیاس لگ رہی تھی ۔۔۔۔ ویسے تو میں سونے سے پہلے
پانی کی بوتل اور گلاس اپنے پاس رکھ کے سوتی ہوں مگر آج یاد نہ رہا۔۔ میں فرج سے پانی کی بوتل لے کر واپس آ رہی تھی کہ کچھ آوازوں نے مجھے رکنے پر مجبور کر دیا
میں شاید ان آوازوں کو نظر انداز کر کے چلی جاتی مگر جس آواز نے مجھے رکنے پر مجبور کیا وہ آواز باجی کی تھی۔۔۔
نہی جان آج میں بہت تک گیی ہوں آج نہی کرو۔۔۔ جان پلیز آج میرا بہت دل کر رہا ہے ۔۔ آج مت روکو۔۔۔ کر لینے دو ۔۔۔۔ جیجا کی آواز میں لجاجت تھی ۔۔۔
میں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کے باجی والے کمرے کی کھڑکی کے پاس چلی گیی جہاں سے یہ باتوں کی آوازیں آ رہی تھی ۔۔۔۔
اچھا چلیں اگر اتنا ہی دل کر رہا ہے تو میں آپ کو کسی اور طریقے سے فارغ کر دیتی ہوں ۔۔۔
نہی جان کسی اور طریقے سے مجھے مزہ نہی آے گا۔۔۔سلام دوستو کیسے ہیں آپ سب ۔۔۔ یہ میری پہلی کاوش ہے امید ہے آپ سب کو پسند آئے گی
۔۔۔۔۔ میری کہانی میں کچھ واقعات حقیقت ہیں اور کچھ کہانی کی ڈیمانڈ کے مطابق فرضی ہیں ۔۔۔۔
میری اس کہانی میں سب نام اور کردار فرضی ہیں ۔۔۔۔ یہ کہانی ایک لڑکی کی ہے ۔۔۔۔
تو چلئے جس کی کہانی ہے اسی کے منہ سے سنتے ہیں ۔۔۔۔۔
میرا نام نوشین ہے اور میرا تعلق ایک آسودہ حال خاندان سے ہے ۔۔۔۔
میری عمر 30 سال ہے ۔۔۔۔ ہم 2 بہنیں اور 1 بھائی ہیں
میری بڑی بہن کا نام ماہین ہے ۔۔۔
ان کی عمر 32 ہے اور بھائی ہم دونوں بہنوں سے چھوٹا ہے اس کی عمر ابھی 25 ہے ۔۔۔
ہوش سنبھالی تو گھر میں خوشحالی دیکھی کسی قسم کی کوئی تنگی نہیں تھی۔۔۔

Comments